irafidhi

Monthly Archives: August, 2017

کفایت اللہ سنابلی اپنی تحقیق کے آئینے میں – قسط ۲۰ 

سنابلی کی کتاب دے ایک اور تناقص حاضر ہے :  سنابلی موصوف یزید کے خلاف ایک روایت کو ضریف ثابت کرنے کے لے ایک جگہ یوں تحریر فرماتے ہیں :  لیکن اس سے قبل یہ بات قابل غور ہے کہ روایت میں مزکورہ قصہ شام کے علاقے کا ہے اور محمد بن سیرین بصرہ کے …

Continue reading

کفایت اللہ سنابلی اپنی تحقیق کے آئینے میں – قسط ۱۹ 

کیا آپ نے کبھی دیکھا ہے کہ کسی شخص کو قاتل قرار دیا جائے جبکہ وہ موقعہ واردات  پر موجود ہی نہیں تھا ۔۔۔۔ برصغیر میں چلنے والے سیریلز میں بھی ایسی کہانیاں نہیں ملتی جیسی سنابلی کی کتاب میں مل جاتی ہے  سنابلی ایک جگہ لکھتا ہے  معلوم ہوا کہ اللہ کے نبی کے …

Continue reading

کفایت اللہ سنابلی اپنی تحقیق کے آئینے میں – قسط ۱۸ 

سنابلی صاحب اپنی کتاب میں ایک جگہ یوں فرماتے ہیں :  ھم نے عبد الوھاب کے اختلاط کو دلیل نہیں بنایا بلکہ ابن سعد کی جرح کو دلیل بنایا ہے حوالہ : یزید بن معاویہ پر الزامات کا تحقیقی جائزہ // صفحہ ۷۶ // طبع ممبئ  آگے سنابلی صاحب اپنی ہی بات کو اس طرح …

Continue reading

کفایت اللہ سنابلی اپنی تحقیق کے آئینے میں – قسط ۱۷ 

سنابلی صاحب کی کتاب سے یہ بات عیاں ہے کہ انکو جلدی بھول جانے کی بیماری ہے اسلے یہ پہلے کچھ لکھتے ہے اور بعد میں خود اسکا رد کرتے ہے ۔ ایک اور مثال ملاخطہ ہو :  پہلا رخ :  سنابلی موصوف امام ابن عدی کی کتاب کامل فی الضعفاء کے بارے میں یوں …

Continue reading

کفایت اللہ سنابلی اپنی تحقیق کے آئینے میں – قسط ۱۶ 

کفایت اللہ سنابلی اپنی کتاب میں ایک جگہ اخلاق کا درس دیتے ہوئے یوں فرماتے ہیں :  معلوم ہوا اسلام میں کسی پر بھی سب و شتم جائز نہیں حتی کہ انسانیت کےبڑے دشمن شیطان پر بھی سب و شتم کی اجازت نہیں ہے ۰لہذا جب شیطان جیسے “عدومبین ” پر بھی سب و شتم …

Continue reading

کفایت اللہ سنابلی اپنی تحقیق کے آئینے میں – قسط ۱۵ 

سنابلی صاحب ایک جگہ حافظ زبیر علی زائی کا رد کرتے ہوئے یوں لکھتے ہے :  حافظ زبیر علی زائی صاحب نے کم از کم اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ وہ آخر میں مخلط ہوگئے تھے۔ ھم کہتے ہے کہ محض یہ بات بھی عبدالوھاب ثقفی کو متکلم فیہ کہنے کے کے کافی …

Continue reading

کفایت اللہ سنابلی اپنی تحقیق کے آئینے میں – قسط ۱۴ 

سنابلی صاحب کی دوسری کتاب جو انہوں نے سینے پر ہاتھ بھاندنے کے سلسلے میں لکھی ہے ایک جگہ ایک راوی عمرو بن مالک النکری کو بچانے کے لے یوں لکھتے ہے :  بلکہ خود حافظ ابن حجر نے بھی فتح الباری میں کہا :  امام ابن عدی نے امام بخاری کے مراد کی تشریح …

Continue reading